Discover the beauty of Allama Iqbal Shayari and Urdu Poetry, filled with heart-touching verses, motivational lines, and timeless inspirational poetry. Explore the wisdom of the Poet of the East and his unforgettable legacy.
Allama Iqbal Shayari and Urdu Poetry
وہ جو ہم میں تھے، اب ہم میں نہیں
وقت نے ان کو ہم سے جدا کر دیا۔
مقصد حیات کا دریا، ایک صبح کا نیا راستہ
کیوں نہ ہم ہر پل میں نئے سپنے سجائیں؟
جس طرح سے ایک پھول کا رنگ ہو ہر رنگ سے الگ
اسی طرح انسان بھی اپنی پہچان سے الگ ہوتا ہے۔
جو و جستجو میں تھا وہ راہ چلتے چلتے
بس وہی خدا کا نشان بن کے رہ گیا۔
اگر تو چاہے تو سب کچھ ممکن ہے
دنیا کے رنگوں میں تو اپنا رنگ بھر۔
تو شاہین ہے، پرواز ہے کام تیرا
تیرے سامنے آسمان اور بھی ہیں۔
محبت بھی ہے، ادب بھی ہے
ہر احساس کا یہ درد دل میں سرود ہے۔
تو اگر سوچے کا نہیں تو کیا ہوگا
راستہ خود بخود بن جائے گا۔
خود کو کائنات میں گم کر کے
کر تجھ کو پانے کی آرزو پیدا کی ہے۔
یہ جو خواب ہیں، یہ جو امید ہیں
یہ سب تیری تقدیر کا حصہ ہیں۔
Allama Iqbal Shayari and Urdu Poetry
لچھ تو ہے جو خود سے خود کو جدا کر گیا
تیرے پیچھے جو تھا وہ میں کہاں کر گیا۔
دہر میں رنگ وفا کا موسم آیا نہیں
ہم نے یہ سب کچھ خوابوں میں پایا نہیں۔
طلوع اسلام ہے تو، ہر وقت ہر جگہ
دنیا سے کہہ دے ہم جہاں بھی ہوں، وہی ہیں۔ باس
ہم نہ تھے ہم نہ ہیں ہم نہ ہوں گے
مگر جو تھا وہ اب بھی تم میں ہے۔
خود کو تھام کر چلو اگر منزل پانا ہے
زمین کو آسمان سے ملانا ہے۔
اگر تو سمجھتا ہے گولین شکست کھا چکا ہوں
تو پھر تیری نظر میں میری جیت کا کوئی تصور نہیں۔
Allama Iqbal Shayari and Urdu Poetry
چمن میں رنگ و بو کا جمالی نہیں رہا
ہر جگہ ہے اک سکوت کا عالم نہیں رہا
در یا سے گزر کر ہی صحرا کا راستہ ملتا ہے
اور انسان کو انسان بننے کے لیے مشکلوں سے گزرنا پڑتا ہے۔
کبھی پلٹ کر نہ دیکھو جو گزر گیا
دور سے بھی کسی دشمن کا راز نہیں
وہ مقام تیرا، جس سے تجھ میں ایک احد بک احساس
بھی کامیاب، لبھی ناکام، لبھی خوشحال
اگر تو نے خود کو پہچان لیا
تو جہاں کی ساری حقیقت تیری ہوگی
نہ تو زمین کے لیے ہے نہ آسمان کے لیے
جہاں ہے تیرے لیے، تو نہیں جہاں کے لیے
خود کو پہچان، یہ جو رنگ و بو کی دنیا ہے
یہ تیری فقط ایک پر چھائی ہے، حقیقت نہیں
یاد رکھ ، تیری تقدیر تجھے خود بنانی ہے
رہ ہر تو ہے، خدا کے بعد تیرا ہی کردار ہے بر
مطلب نہیں ہے فقط ایستادہ رہنا
چلتے رہنا ہے ہر لمحہ اور ہر پل میں
زمانہ نہیں سمجھتا، خوابوں کو حقیقت بنانے کا
تو تجھے نہ ملے، وہ تیری تقدیر کا حصہ نہیں
وقت سے پہلے اور قسمت سے زیادہ
کسی کو نہیں ملتا
عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں
نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں
خدا تجھے کسی طوفان سے آشنا کر دے
کہ تیرے بحر کی موجوں میں اضطراب نہیں
جو تم میں ہو، وہ میں میں ہے
یہی ہے حقیقت کا جوہر حقیقت کا جوہر
نہیں ہے ناامید اقبال اپنی کشت ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی ذرانم
فطرت نے مجھے خودی کا جو درس دیا ہے
اب میں سچ کو اپنی زندگی کا راز بناتا ہوں
Tmhari poetry sun ki 5th class wali muskan yad a gaii😥
Acha yaar
Good poetry 💯
Kia baat ha shayari
Sach mai bhai jan
Mashallah good poetry