حضرت علیؓ کی زندگی کی سب سے نمایاں خصوصیت ان کا عدل و انصاف تھا۔ آپؓ کی حکمت، سچائی، اور انصاف کا جو معیار تھا. وہ نہ صرف مسلمانوں کے لیے بلکہ تمام انسانوں کے لیے ایک روشن مثال ہے۔ آپؓ کے فیصلے ہمیشہ انصاف کے معیار پر پورا اترتے تھے. اور آپؓ نے ہمیشہ انسانوں کے حقوق کا تحفظ کیا۔
ایک دن حضرت علیؓ کے دربار میں دو افراد آئے جن میں سے ایک مسلمان اور دوسرا غیر مسلم تھا۔ دونوں کے درمیان زمین کے حوالے سے تنازعہ تھا۔
دونوں کا دعویٰ تھا کہ وہ زمین کے مالک ہیں. اور ان میں سے کسی نے دوسرے کی زمین پر قبضہ کر لیا تھا۔ یہ معاملہ انتہائی پیچیدہ تھا اور اس میں انصاف کا فیصلہ کرنا ضروری تھا۔
حضرت علیؓ نے دونوں کی شکایات دھیان سے سنیں دونوں افراد نے اپنی اپنی بات کی وضاحت کی. اور ہر ایک نے اپنے دعوے کی سچائی کو ثابت کرنے کی کوشش کی۔
حضرت علیؓ کا ہمیشہ یہ اصول تھا کہ انصاف میں کوئی تفریق نہیں کی جاتی. چاہے وہ مسلمان ہو یا غیر مسلم، ہر کسی کا حق محفوظ رہنا چاہیے۔
حضرت علیؓ کا انصاف
حضرت علیؓ نے فیصلہ کیا کہ اس معاملے کو فوری طور پر حل کرنے کے بجائے. پہلے اس کا حقیقت سے جائزہ لیا جائے گا. آپؓ نے دونوں افراد کو کہا میں چاہتا ہوں کہ آپ دونوں زمین کی حقیقت کو جانچیں۔
آپ کے دعوے کے مطابق میں نہیں کہہ سکتا کہ کون درست ہے اور کون غلط. لیکن میں چاہتا ہوں کہ آپ دونوں اپنی زمین کا جائزہ لیں تاکہ حقیقت سامنے آئے۔”
حضرت علیؓ کا یہ فیصلہ اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ آپؓ نے ہمیشہ سچائی کا پیچھا کیا۔ آپؓ نے ایک دوسرے کو چیلنج کیا. کہ وہ اپنی زمین کو ایک دوسرے کے سامنے لے آئیں. تاکہ یہ حقیقت سامنے آ سکے کہ واقعی کون صحیح ہے۔
دونوں افراد نے حضرت علیؓ کی بات مانی اور زمین کی حقیقت کا پتہ لگایا۔ اس کے بعد جب دونوں افراد نے اپنی زمین کے بارے میں حضرت علیؓ کو بتایا. آپؓ نے فوری طور پر فیصلہ سنایا کہ کون حق پر تھا۔ حضرت علیؓ نے اس فیصلے کے ذریعے نہ صرف اس زمین کے معاملے کو حل کیا. بلکہ دنیا بھر کو یہ سکھایا کہ عدلیہ میں انصاف ہمیشہ سچائی پر مبنی ہوتا ہے۔
حضرت علیؓ کا عدل: آج کی دنیا میں اہمیت
حضرت علیؓ کے فیصلے صرف اس وقت کے معاشرتی حالات میں ہی نہیں. بلکہ آج کے دور میں بھی انتہائی اہم ہیں۔ آپؓ کا عدل ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ انسانیت کی خدمت کے لیے ہمیں ہمیشہ سچائی کی پیروی کرنی چاہیے۔ حضرت علیؓ کے فیصلے آج بھی دنیا کے مختلف حصوں میں عدلیہ کے لیے ایک رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔
حضرت علیؓ کے دور میں انصاف کا جو معیار تھا، وہ آج کے دور میں بھی ایک مشعلِ راہ ہے۔ آپؓ نے کبھی کسی کے ساتھ ظلم نہیں کیا. اور آپؓ کے فیصلے ہمیشہ عدل و انصاف پر مبنی ہوتے تھے۔
آپؓ کی زندگی کا یہ پہلو ہمیں یہ سکھاتا ہے. کہ اگر ہم اپنے معاشرے میں عدل اور انصاف کے اصولوں کو اپنائیں. تو ہم ایک بہتر معاشرہ قائم کر سکتے ہیں۔
حضرت علیؓ کے عدل کی دوسری مثالیں
حضرت علیؓ کے عدل کی مثالیں صرف اس ایک واقعے تک محدود نہیں ہیں۔ آپؓ نے اپنے دور خلافت میں بہت سے اہم فیصلے کیے جن میں ہر فرد کو انصاف دیا گیا۔ ایک اور مشہور واقعہ ہے جب حضرت علیؓ کے پاس ایک غیر مسلم شخص آیا اور کہا. “میں نے آپؓ کے خلاف کچھ سنا ہے، اور میں چاہتا ہوں کہ آپؓ میرے ساتھ انصاف کریں۔”
حضرت علیؓ نے فوراً اس شخص کو کہا. اگر تمہارا کوئی حق مارا گیا ہو، تو میں تمہیں واپس دوں گا۔
اس واقعے سے یہ ثابت ہوا کہ حضرت علیؓ نے کبھی بھی کسی کے ساتھ ظلم نہیں کیا. اور ہر انسان کے حقوق کا احترام کیا۔
حضرت علیؓ کا عدل: آج کے دور میں اہمیت
حضرت علیؓ کا عدل نہ صرف اسلامی تاریخ میں بلکہ آج کے دور میں بھی اہمیت رکھتا ہے۔ آپؓ کے فیصلوں میں سچائی، انصاف، اور برابری کی مثالیں آج بھی دنیا بھر میں گئیں ہیں۔ حضرت علیؓ کا یہ اصول ہمیں سکھاتا ہے. کہ انسانیت کا مقصد صرف اپنے حق کا حصول نہیں بلکہ دوسروں کے حقوق کا احترام کرنا ہے۔
Acha waqia hy