اسلامی تاریخ ایسے ایمان افروز واقعات سے بھری پڑی ہے جو مومن کو صبر، تقویٰ، اور حکمت کی اہمیت کا درس دیتے ہیں۔ ایک ایسا ہی منفرد واقعہ حضرت جریج عابد کا ہے، جو ان کی پاکیزگی اور اللہ کی مدد پر مکمل بھروسے کی دلیل ہے۔
یہ واقعہ اس بات کی بھی گواہی دیتا ہے کہ اللہ ہمیشہ اپنے نیک بندوں کی مدد فرماتا ہے، چاہے مشکلات کتنی ہی بڑی کیوں نہ ہوں۔
حضرت جریج عابد کا تعارف
حضرت جریج عابد ایک عبادت گزار اور نیک دل انسان تھے۔ وہ دنیا کی چکاچوند اور فتنوں سے بچنے کے لیے ایک گوشہ نشینی کی زندگی گزارتے تھے۔
اپنی عبادت گاہ (صومعہ) میں دن رات اللہ کی عبادت میں مشغول رہتے۔ ان کی شہرت تقویٰ اور پرہیزگاری کی وجہ سے دور دور تک پہنچ چکی تھی، لیکن اس شہرت کے سبب کچھ بدطینت افراد ان کے دشمن بن گئے تھے۔
سازش کی ابتدا
ایک دن ایک بدکار عورت نے جریج عابد کو بدنام کرنے کی سازش تیار کی۔ اس نے لوگوں کو جریج عابد کے خلاف بھڑکانے کے لیے یہ جھوٹا دعویٰ کیا کہ اس کے ناجائز بچے کا باپ حضرت جریج ہیں۔ جب عوام کو یہ خبر ملی تو وہ غصے میں آگئے اور ان کی عبادت گاہ کو تباہ کر دیا۔
عوام کا غصہ
لوگوں نے حضرت جریج کو ان کے صومعے سے نکالا، ان پر الزامات لگائے، اور ان کی توہین کی۔ یہ آزمائش ایک نیک بندے کے لیے بہت سخت تھی، لیکن حضرت جریج نے صبر اور سکون کا مظاہرہ کیا اور معاملے کو اللہ کے سپرد کر دیا۔
حضرت جریج کا ردعمل
جب یہ معاملہ حد سے بڑھا تو حضرت جریج نے عوام سے کہا کہ وہ اس بچے کو ان کے پاس لائیں۔ لوگ بچے کو لے کر آئے، اور حضرت جریج نے اللہ کی “اے بچے! اپنے والد کا نام بتاؤ۔”مدد طلب کی۔ انہوں نے اس نوزائیدہ بچے سے سوال کیا:
اللہ کا معجزہ
اللہ کے حکم سے وہ نوزائیدہ بچہ بول اٹھا اور کہا:
“میرا والد فلاں چرواہا ہے۔”
یہ معجزہ دیکھ کر تمام لوگ حیرت میں پڑ گئے اور فوراً سمجھ گئے کہ حضرت جریج پر لگایا گیا الزام جھوٹا تھا۔
عوام کی معافی
لوگوں نے اپنی غلطی تسلیم کی اور حضرت جریج سے معافی مانگی۔ انہوں نے ان کی عبادت گاہ کو دوبارہ تعمیر کیا اور وعدہ کیا کہ آئندہ وہ کبھی کسی پر بغیر تحقیق کے الزام نہیں لگائیں گے۔
یہ واقعہ ہمیں کئی اہم اسباق دیتا ہے:
صبر کی اہمیت: آزمائش کے وقت صبر کرنا مومن کا سب سے بڑا ہتھیار ہے
۔حکمت کا استعمال: نازک حالات میں حکمت سے کام لینا ضروری ہے تاکہ مسائل کا حل نکل سکے
۔اللہ پر یقین: اللہ ہمیشہ اپنے بندوں کی مدد فرماتا ہے، بشرطیکہ وہ سچائی پر قائم رہیں۔
قرآن اور حدیث سے روشنی حضرت جریج کا واقعہ
یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ صبر کرنے والوں کو اللہ کبھی تنہا نہیں چھوڑتا۔ قرآن مجید میں بھی اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
“إن الله مع الصابرين” (بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے)۔
SubhanAllah! Hazrat Juraij ka yeh waqia humein ibadat aur sabr ki ahmiyat ka ehsaas dilata hai. Aap ne is waqia ko bohot hi khoobsurat tareeke se bayan kiya hai, jo dil ko chhune wala hai aur iman ko mazboot karta hai. Allah hum sab ko apne deen par mazbooti se chalne ki taufeeq de. JazakAllah for sharing such a valuable post!
Very good waqui