قومِ عاد پر اللّٰہ کا عذاب

قومِ عاد پر اللّٰہ کا عذاب

قومِ عاد حضرت ہود علیہ السلام کی قوم تھی، جو یمن کے علاقے میں آباد تھی۔ یہ لوگ دنیا کے طاقتور اور دولت مند ترین قوموں میں شمار ہوتے تھے۔

اللہ تعالیٰ نے انہیں قدیم زمانے میں بے شمار نعمتیں عطا کیں. جن میں بہترین زمینیں، شاند محلات، زرخیز کھیت ور مضبوط جسمانی طاقت شامل تھیں۔

لیکن یہ قوم غرور و تکبر میں مبتلا ہو گئی۔ وہ اللہ کو بھول کر بت پرستی کرنے لگے اور اپنی حضرت ہود علیہ السلام نے انہیں بار بار اللہ کی طرف رجوع کرنے اور حق کی راہ پر چلنے کی دعوت دی، مگر وہ ان کا مذاق اڑاتے اور ان کی باتوں کو جھٹلا دیتے.طاقت پر ناز کرنے لگے۔

قومِ عاد پر اللّٰہ کا عذاب

جب قومِ عاد نے اپنی گمراہی سے باز نہ آنے کی ٹھان لی، تو اللہ تعالیٰ نے ان پر عذاب نازل کرنے کا کھیتیاں سوکھ گئیں، جانور مرنے لگے، اور لوگ پریشان ہو گئے۔فیصلہ کیا۔ پہلے ان کے علاقے میں بارش رک گئی، جس سے قحط سالی کا آغاز ہوا۔

پھر ایک دن انہیں آسمان پر ایک بادل نظر آیا۔ وہ خوش ہو گئے اور کہنے لگے، “یہ بادل ہمیں بارش دے گا!” مگر وہ بادل رحمت کا نہیں بلکہ عذاب کا پیامبر تھا. اس کے باوجود، وہ اللہ سے معافی مانگنے کے بجائے اپنے بتوں سے مدد طلب کرتے رہے۔

اللہ تعالیٰ نے ان پر مسلسل سات راتیں اور آٹھ دن تک زبردست آندھی بھیجی۔ یہ آندھی اتنی شدید تھی کہ وہ محلات کو زمیں بوس کر دیتی اور لوگوں کو اڑا کر دور پھینک دیتی۔

انجام:

یہ طاقتور قوم اپنے غرور اور گناہوں کی وجہ سے نیست و نابود ہو گئی۔ ان کے محلات کھنڈرات میں بدل گئے، اور وہی زمین جہاں وہ خوشحال تھے، سنسان بیابان بن گئی۔

اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں اس واقعے کو ایک سبق کے طور پر ذکر کیا تاکہ آنے والی نسلیں نصیحت حاصل کریں۔

پیغام:

یہ واقعہ ہمیں یہ سبق دیتا ہے۔ کہ طاقت اور دولت پر غرور کرنے کے بجائے، ہمیشہ اللہ کا شکر گزار رہنا چاہیے اور اس کے احکامات کی پیروی کرنی چاہیے۔ اللہ کی نافرمانی کسی بھی قوم کو ہلاکت کے دہانے پر پہنچا سکتی ہے۔

(القرآن: سورۃ الفجر، آیت 6-14)

18 thoughts on “قومِ عاد پر اللّٰہ کا عذاب

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *